تحقیق کے دوران زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے تقریباً 3500 بچوں کا جائزہ لیا گیا۔
جائزے سے پتہ چلا کہ جن بچوں نے بچپن میں زیادہ دیر ماں کا دودھ پیا تھا آئی کیو ٹیسٹ میں ان کی کارکردگی دیگر بچوں کے مقابلے میں کہیں بہتر رہی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ اس تحقیق کے نتائج حتمی نہیں لیکن اس سے اس موجودہ صلاح کو تقویت ملتی ہے کہ بچوں کو کم از کم چھ ماہ تک ماں کا دودھ پلانا
چاہیے۔
لینسٹ گلوبل ہیلتھ نامی طبی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ماں کے دودھ پینے کے علاوہ بھی کسی بچے کی ذہانت پر بہت سے دیگر عوامل بھی اثرانداز ہوتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق وہ بچے جنھوں نے زیادہ دن تک ماں کا دودھ پیا وہ بڑے ہو کر ذہانت کے امتحان میں زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے دکھائی دیے۔ ایسے افراد کے زیادہ تعلیم اور بہتر تنخواہ حاصل کرنے کے امکانات بھی زیادہ تھے۔